افسانہ نگاری۔۔۔
افسانہ نگاری
افسانہ کہانی کی وہ شکل ہے،جس کے لیے انگریزی میں short story کا نام استعمال ہوتا ہے۔یہ داستان اور ناول کی ارتقائی اور ترقی یافتہ صورت ہے،ویسے افسانے کی جامع تعریف آسان نہیں کیونکہ اس کی بے شمار تعریفیں ہیں۔
افسانہ ادب کی نثری صنف ہے۔ لغت کے اعتبار سے افسانہ جھوٹی کہانی کو کہتے ہیں لیکن ادبی اصطلاح میں یہ لوک کہانی کی ہی ایک قسم ہے۔افسانہ ہماری زندگی کا ایک جز پیش کرتا ہے یعنی کہ وہ ایک رخ دکھاتا ہے۔ایک افسانے کے لیے ضروری ہے کی وہ وحدتِ تاثر(unity of impression) کا حامل ہو مثال کے طور پر (ایک مصوری،ایک جذبہ،ایک مقصد اور ایک ذہنی کیفیت)
بعض نقاد کہتے ہیں کہ افسانہ وہ کہانی ہے جو نصف گھنٹے میں پڑھا جائے یعنی ایک ہی نشست میں مکمل ہو۔افسانے میں غیر ضروری تفصیلات سے اجتناب کرنا چاہیے۔ایک اچھے افسانے میں منتہا (climax) ضروری ہوتا ہے جس میں جذبات کی شدت ہوتی ہے۔جو واقعات ہوتے ہیں وہ نقطہء عروج پر پہنچ جاتے ہیں اور اس موقع پر قاری کا اضطراب بڑھ جاتا ہے۔
افسانے کا اختتام فطری اور موثر ہونا چاہیے تا کہ وہ قاری پر اپنا گہرا اثر چھوڑے
افسانے کے کرداروں کو حقیقی انسانوں سے ملتا جلتا ہونا چاہیے۔واقعات کی کڑیاں ایک زنجیر کی طرح آپس میں گتھی ہوئی ہونی چاہئیں۔
ایک نقاد کے بقول:
"افسانہ ایک چیز نہیں،ہر چیز ہے۔وہ کبھی واقعہ ہے۔کبھی منظر اور کبھی کردار"۔(افسانوی ادب سے اقتباس)
افسانے کے بہت سے موضوعات ہیں مثال کے طور پر ترقی پسند افسانہ،رومانوی افسانہ،نفسیاتی،معاشرتی،سیاسی،اصلاحی اور علامتی۔آج کے جدید افسانہ نگار زیادہ تر علامتی افسانہ لکھ رہے ہیں
اگر افسانے کی اجزاے ترکیبی کی بات کی جائے تو وہ وہیں ہیں جو ناول اور داستان کے ہوتے ہیں مثلاً کہانی،پلاٹ،کردار،منظر نگاری اور زبان و بیان۔
جی تو یہ تھی افسانے کی تھوڑی مفصل سی تعریف جو کہ میں خود بھی پڑھ چکی ہوں اور جسے سمجھنا زرا سہل ہے کیونکہ افسانہ ایک ایسی کہانی جس کی تعریف دنیا جہاں کے ادیبوں اور نقادوں کی ہے ہر کسی نے اپنی سوچ کے تحت اسے بیان کیا ہے
written by Instagram